جانور خرید کر گھر لے آیا تو پتا چلا کہ کان درمیان میں چھلا ہوا ہے اب اس کی قربانی کی جا سکتی ہے؟
قربانی کے جانور کا کان اگر ایک تہائی ( 1/3 ) سے کم کٹا ہوا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے، اگر اس سے زیادہ ہو تو قربانی درست نہیں۔ لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر جانور کا کان کٹا ہوا نہیں، بلکہ درمیان سے صرف چرا ہوا ہے تو یہ قربانی کے لیے مانع نہیں ہے، قربانی درست ہوگی۔ اور اگر کان چھلنے سے مراد کان کٹنا ہے تو اگر کان ایک تہائی سے کم چھلا ہوا ہے تواس کی قربانی درست ہے، اور اگر ایک تہائی سے زیادہ کٹا ہوا ہے تو قربانی درست نہیں ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
وفی الجامع انه اذا کان ذهب الثلث او اقل جاز وان کان اکثر لا یجوز،والصحیح ان الثلث وما دونه قلیل وما زاد علیه کثیر وعلیه الفتوی۔(ج:5، ص:298۔ط:رشیدیه) فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200157
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن