قربانی کے جانور کا چمڑا بھی کیا قربانی کا حصہ ہوتا ہے اگر قربانی کے جانور کا چمڑا بھی قربانی کا حصہ ہوتا ہے تو اسے کیسا استعمال کیا جائے؟
قربانی کی کھال کا وہ حکم ہے جو اس کے گوشت کا حکم ہے، کھال جب تک موجود ہو تو قربانی کرنے والے کو اس میں تین قسم کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں: (1) خود استعمال کرنا۔ (2) کسی کو ہدیہ کے طور پر دینا۔ (3) فقراء اور مساکین پر صدقہ کرنا۔البتہ اگر کوئی خود استعمال کرنا چاہتا ہے تو استعمال کر سکتا ہےکہ دباغت کے ذریعے پاک کرکے اسے جائے نماز وغیرہ بنا لی جائے اور نماز پڑھنے کے لیے استعمال کی جائے، یا کنویں سے پانی نکالنے کےلیے ڈول وغیرہ بنا لیا جائے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ويتصدق بجلدها أو يعمل منه نحو غربال وجراب، ولا بأس بأن يشتري به ما ينتفع بعينه مع بقائه استحسانا وذلك مثل ما ذكرنا".
(الباب السادس في بيان ما يستحب في الأضحية والانتفاع بها، ج: ۱، صفحہ: ۳۰۱، ط: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144412100970
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن