کیا قربانی میں ڈیڑھ حصہ لیا جاسکتا ہے؟
قربانی کے بڑے جانور (مثلاً گائے، بھینس، اونٹ وغیرہ) میں کسی بھی شریک کے لیے ایک حصہ سے کم (یعنی آدھا یا پونا) حصہ لینا درست نہیں ہے، البتہ ایک سے زیادہ حصہ (یعنی ڈیڑھ یا پونے دو حصے) لیے جاسکتے ہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 315):
"(أو سبع بدنة) هي الإبل والبقر؛ سميت به لضخامتها، ولو لأحدهم أقل من سبع لم يجز عن أحد، وتجزي عما دون سبعة بالأولى".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112200674
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن