اونٹ اگر دوسال کا ہو تو اس کی قربانی ہوجاۓ گی؟ نیز اس میں دو حصے ڈالنا جائز ہوگا؟
واضح رہے کہ اونٹ کی قربانی جائز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی عمر کم از کم پانچ سال ہو ،ایسی صورت میں اس میں کم از کم ایک اور زیادہ سے زیادہ سات افراد شریک ہوسکتے ہیں ،اور اگر عمر پانچ سال سے کم ہوگی تو اس کی قربانی شرعاً بالکل بھی جائز نہیں ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و صح (الثني) فصاعدا من الثلاثة والثني (هو ابن خمس من الإبل.
وفي البدائع: تقدير هذه الأسنان بما ذكر لمنع النقصان لا الزيادة، فلو ضحى بسن أقل لا يجوز، وبأكبر يجوز."
(كتاب الأضحية،322/6،ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144412100524
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن