جس بکرے کے کچھ دانت ٹوٹ گئے ہوں، کیا اس کی قربانی جائز ہے؟
بصورتِ مسئولہ قربانی کے جانور کے کچھ دانت ٹوٹنے کے بعد اگر اتنے دانت سلامت ہیں کہ جن سے وہ جانور خود چارہ چر سکے، تو ایسے جانور کی قربانی جائز ہے۔
فتح القدير للكمال ابن الهمام میں ہے:
"وأما الهتماء وهي التي لا أسنان لها؛ فعن أبي يوسف أنه يعتبر في الأسنان الكثرة والقلة، وعنه إن بقي ما يمكنه الاعتلاف به أجزأه لحصول المقصود."
(کتاب الأضحیة، ج:9، ص:515، ط:دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200716
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن