بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر پر پالے ہوئے قربانی کے جانور کے بالوں کو استعمال کرنے اور فروخت کرنے کاحکم


سوال

قربانی کی نیت سے اگر دنبہ پالیں تو اس کے بال خود استعمال کر سکتے ہیں اور کیا اس کو فروخت کر سکتے ہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ قربانی کا جانور  اگر پہلےسے پال لیا ہو، اور چارہ وغیرہ گھر پر کھلاتے رہے تو اس جانور کے بال کا استعمال خود کرنا بھی جائز ہے اور ان بالوں کو فروخت کرنا بھی جائز  ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"فإن كان يعلفها فما اكتسب من لبنها أو انتفع من روثها فهو له، ولايتصدق بشيء، كذا في محيط السرخسي."

(الباب السادس،ج:5،ص:301،ط:مکتبه رشیدیه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144112201679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں