بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کس پر واجب ہے؟


سوال

ایک بندہ کا اپنا ذاتی مکان ہے اور اسکی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے ہے اور اس نے گاڑی خریدنے کے لئے دس لاکھ روپے الگ رکھے ہوئے ہیں جبکہ اس پر سوا لاکھ روپے قرضہ بھی ہے کیا اس پر قربانی واجب ہوگی؟

دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ  اس کی بیوی کے پاس تقریباً ایک تولہ سونا ہے تو کیا اس پر قربانی واجب ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں شرعا مذکورہ بندے پر قربانی واجب ہے، لہذا بڑے جانور میں سے ایک حصہ یا  چھوٹے جانور میں سے ایک جانور کی قربانی کرنا لازم ہے۔

نیز اگر بیوی کے پاس صرف ایک تولہ سونا ہے اور نقدی وغیرہ کچھ بھی نہیں  اور ضرورت سے زائد کوئی سامان بھی نہیں ہے تو اس صورت میں بیوی پر قربانی واجب نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر) كما مر (لا الذكورة فتجب على الأنثى). قال ابن عابدین: (قوله وشرائطها) أي شرائط وجوبها... (قوله واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضا يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية ولو له عقار يستغله فقيل تلزم لو قيمته نصابا، وقيل لو يدخل منه قوت سنة تلزم، وقيل قوت شهر، فمتى فضل نصاب تلزمه. ولو العقار وقفا، فإن وجب له في أيامها نصاب تلزم." 

(‌‌كتاب الأضحية: 6/ 312، ط: سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101831

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں