اگر قربانی کے لیے رکھی گئی رقم عین قربانی کے دنوں میں یا قربانی کا جانور خریدنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں گم ہوگئی تو اب قربانی کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر گم شدہ رقم کے بعد بھی وہ شخص نصاب کے بقدر رقم یا ضرورت و استعمال سے زائد اتنے سامان کا مالک ہے تو شرعًا اس پر قربانی واجب رہے گی اور اس کے لیے دوسری رقم سے قربانی کرنا ضروری ہوگا۔
اور اگر اس رقم کے گم ہونے کے بعد وہ شخص نصاب کے بقدر رقم کا مالک نہیں رہا تو شرعًا اس پر سے قربانی ساقط ہوگئی،دوسری رقم سے قربانی کرنا ضروری نہیں،البتہ اگر قربانی کر لے گا تو اجر و ثواب کا مستحق ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و هي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، و لايعتبر فيه وصف النماء، و يتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، و وجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان".
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200723
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن