بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کی نیت سے پالے ہوئے بکرے میں نذر کی نیت کرنے کی صورت میں قربانی کا حکم


سوال

ایک شخص نے قربانی کیلۓ بکرا  پالا،  قربانی کا وقت آنے سے پہلے بکرا  سخت بیمار ہو گیا تو جانور کے مالک نے یہ کہا اگر یہ ٹھیک  ہو گیا تو میں اس کو اللّہ نام میں دے  دوں گا،  اب وہ ٹھیک  ہو گیا تو جواب طلب امر یہ ہے کہ اس جانور کو اللّٰہ نام میں دیا جاۓگا یااس کی قربانی کی جاۓ گی؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب جانور کے مالک نے یہ  معلق جملہ کہا کہ ’’اگر یہ ٹھیک  ہو گیا تو میں اس کو اللّہ نام میں دے  دوں گا‘‘ تو  یہ نذر منعقد ہوگئی اور اس بکرے کے صحیح ہونے کے بعد اب اس نذر کو پورا کرنا لازم ہے ، اور مذکورہ شخص اگر صاحب نصاب ہو تو اس پر اس بکرے کے علاوہ الگ جانوری کی قربانی بھی واجب ہوگی۔

بدائع الصنائع  (5 / 63):
ولو نذر أن يضحي بشاة - وذلك في أيام النحر - وهو موسر فعليه أن يضحي بشاتين عندنا؛ شاة لأجل النذر وشاة بإيجاب الشرع ابتداء
۔فقط واللہ اعلم
 


فتوی نمبر : 144111201409

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں