کچھ لوگوں نے ایک بیل خریدا قربانی کے لیے ،آج اس کی ناک کی رسی کھینچی تو نتھنے پھٹ گئے، اب آیا اس کی قربانی کرسکتے ہیں یا نہیں ؟اور اگر اس پر ٹانکے لگا دیے جائیں تو پھر قربانی کا کیا حکم ہوگا ۔جلدی جواب ارسال فرما دیں؟
بصورتِ مسئولہ قربانی کے جانور کی ناک کی رسی کھینچنے سے ناک کے نتھنے اگر ایسے پھٹے ہوں کہ جس کی وجہ سے اس کا جمال مکمل ختم ہو گیا ہو تو اس صورت میں اس جانور کی قربانی جائز نہیں ہوگی، تاہم اگر نتھنے پٹھنے کی وجہ سے جانور کی خوبصورتی مکمل زائل نہیں ہوئی، بلکہ معمولی زخم وغیرہ پڑگئے، تو ایسے جانور کو زخم پڑنے کے بعد ٹانکے وغیرہ لگانے سے قربانی ہوجائےگی۔
فتاوی عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:
"ومن المشايخ من يذكر لهذا الفصل أصلا ويقول: كل عيب يزيل المنفعة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع الأضحية، وما لا يكون بهذه الصفة لا يمنع، ثم كل عيب يمنع الأضحية ففي حق الموسر يستوي أن يشتريها كذلك أو يشتريها وهي سليمة فصارت معيبة بذلك العيب لا تجوز على كل حال، وفي حق المعسر تجوز على كل حال، كذا في المحيط."
(کتاب الاضحیۃ، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج:5، ص:299، ط:مکتبہ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201354
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن