بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کی گائے میں عقیقہ کی نیت


سوال

کیا قربانی کے مقصد کے لیے لائی گئی گائے کے حصوں میں سے کسی حصے میں بچہ یا بچی کا عقیقہ کیا جاسکتا ہے یا اس کے لیے الگ سے جانور قربان کرنا لازمی ہے؟

جواب

قربانی کے لیے لائی گئی گائے کے  حصوں   میں عقیقہ کی نیت کی جاسکتی ہے (بچی کے لیے ایک حصہ میں اور بچہ کے لیے دو حصوں میں) اور الگ سے جانور قربان کرنا لازم نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 304،ط:دار الفکر:
"ولو أرادوا القربة -الأضحية أو غيرها من القرب- أجزأهم سواء كانت القربة واجبةً أو تطوعًا أو وجب على البعض دون البعض، وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت بأن أراد بعضهم الأضحية وبعضهم جزاء الصيد وبعضهم هدي الإحصار وبعضهم كفارة عن شيء أصابه في إحرامه وبعضهم هدي التطوع وبعضهم دم المتعة أو القران، وهذا قول أصحابنا الثلاثة رحمهم الله تعالى، وكذلك إن أراد بعضهم العقيقة عن ولد ولد له من قبل، كذا ذكر محمد - رحمه الله تعالى - في نوادر الضحايا". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144111200805

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں