کیا قربانی کے مقصد کے لیے لائی گئی گائے کے حصوں میں سے کسی حصے میں بچہ یا بچی کا عقیقہ کیا جاسکتا ہے یا اس کے لیے الگ سے جانور قربان کرنا لازمی ہے؟
قربانی کے لیے لائی گئی گائے کے حصوں میں عقیقہ کی نیت کی جاسکتی ہے (بچی کے لیے ایک حصہ میں اور بچہ کے لیے دو حصوں میں) اور الگ سے جانور قربان کرنا لازم نہیں ہے۔
الفتاوى الهندية (5/ 304،ط:دار الفکر:
"ولو أرادوا القربة -الأضحية أو غيرها من القرب- أجزأهم سواء كانت القربة واجبةً أو تطوعًا أو وجب على البعض دون البعض، وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت بأن أراد بعضهم الأضحية وبعضهم جزاء الصيد وبعضهم هدي الإحصار وبعضهم كفارة عن شيء أصابه في إحرامه وبعضهم هدي التطوع وبعضهم دم المتعة أو القران، وهذا قول أصحابنا الثلاثة رحمهم الله تعالى، وكذلك إن أراد بعضهم العقيقة عن ولد ولد له من قبل، كذا ذكر محمد - رحمه الله تعالى - في نوادر الضحايا". فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144111200805
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن