قربانی میں نصاب کا معیار سونا ہے یا چاندی ؟
واضح رہے کہ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو تو سونے کے اعتبار سے نصاب کی مقدار ساڑھے سات تولہ سونا ہے اور اگر چاندی ہے تو نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی ہے، اگر سونا اور چاندی دونوں کچھ کچھ ہوں، یا ان کے ساتھ مالِ تجارت یا نقدی ہو، یا صرف نقدی یا مال تجارت ہو تو ان سب صورتوں میں چاندی کے نصاب کو معیار بنایا جائے گا، اس لیے کہ اس میں فقراء کا زیادہ فائدہ ہے۔
لہذ ا جس عاقل، بالغ ، مقیم ، مسلمان مرد یا عورت کی ملکیت میں قربانی کے ایام میں، ذمہ میں واجب الادا اخراجات منہا کرنے کے بعد ضرورت سےزائد اتنا مال یا سامان موجود ہو جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زائد ہو (خواہ ضرورت سے زائد مال نقدی ہو یا سونا چاندی ہو یا کسی اور شکل میں ہو، اسی طرح مالِ تجارت نہ بھی ہو) تو ایسے مرد وعورت پر قربانی واجب ہے۔
اس کی تفصیلی وجوہات اور دلائل کے لیے درج ذیل لنک پر اس متعلق تحقیق ملاحظہ ہو:
قربانی کے نصاب کا معیار سونا یا چاندی؟
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200397
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن