بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کرنے والا دوسرے ملک میں ہوتو بال ،ناخن کو کب کاٹا جائے گا؟


سوال

میں بحرین میں ملازمت کرتا ہوں اور یہاں عید پاکستان سے ایک دن پہلے ہے اس لیے پاکستان میں میرے گھر قربانی بھی ایک دن بعد ہوگی اس صورت میں بال اور ناخن تراشنے کے لیے میں کیا کروں گا؟

جواب

واضح رہے کہ جو قربانی کرتاہے اس کے لیے مستحب یہ ہے کہ وہ  قربانی کرنے تک ناخن، بال نہ کاٹے جب تک قربانی نہ کرلے،لیکن سائل بحرین میں ہے اوراس کی واجب قربانی پاکستان میں ہوگی توپاکستان میں اس كي طرف سے قربانی ہونے تک اس کےلیے بال اورناخن نہ کاٹنامستحب ہے،قربانی ہوجائے اس کے بعدناخن اوربال وغیرہ کی صفائی کا اہتمام کرے۔

صحیح مسلم  میں ہے:

"عن سعید بن المسیب یقول: سمعت أم سلمة زوج النبي صلی اﷲ علیه وسلم تقول: قال رسول ﷲ صلی ﷲ علیه وسلم: من کان له ذبح یذبحه، فإذا أهل هلال ذي الحجة، فلایأخذن من شعره، و لا من أظفاره شیئاً حتی یضحي."

(كتاب الأضاحي،باب نهي من دخل عليه عشر ذي الحجة وهو مريد التضحية أن يأخذ من شعره، أو أظفاره شيئا،ج:3،ص:1566،ط:داراحياء التراث العربي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144312100408

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں