ایک شخص نے قربانی کےلیے جانور کو ایک لاکھ پر خریدا پھر وہ مالک پشیمان ہوا ،اور جانور کو واپس کر دیا تو اس شخص نے دوسرا جانور ستر ہزار پر خریدا، اب اس شخص پر اس تیس ہزار کا صدقہ واجب ہے یا نہیں ؟
صورت مسئولہ میں پہلا جانور جتنی قیمت (ایک لاکھ)پر لیا تھا، اس سے کم قیمت (ستر ہزار)پر دوسرا جانور خریدنے کی صورت میں دونوں کی قیمت میں جو فرق (تیس ہزار)آیا ہےاس رقم صدقہ کا صدقہ کرنا ضروری ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وفقير) عطف عليه (شراها لها)؛ لوجوبها عليه بذلك حتى يمتنع عليه بيعها، (و) تصدق (بقيمتها غني شراها أولا)؛ لتعلقها بذمته بشرائها أولا، فالمراد بالقيمة قيمة شاة تجزي فيها. (قوله: لوجوبها عليه بذلك) أي بالشراء، وهذا ظاهر الرواية؛ لأن شراءه لها يجري مجرى الإيجاب، وهو النذر بالتضحية عرفاً، كما في البدائع."
(كتاب الأضحية، ج:6 ص:321 ط: سعید)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولو باع الأضحية جاز، خلافاً لأبي يوسف رحمه الله تعالى، ويشتري بقيمتها أخرى ويتصدق بفضل ما بين القيمتين."
(كتاب الأضحية، الباب السابع في التضحية عن الغير وفي التضحية بشاة الغير عن نفسه، ج:5 ص:301،302 ط: رشیدیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507101971
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن