بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صاحبِ نصاب نے واجب قربانی کے علاوہ نفلی قربانی کا جانور لیا اور اس میں عیب پیدا ہوگیا


سوال

(1)ایک شخص نے واجب قربانی کے ساتھ نفلی قربانی اپنے مرحومین کے ایصال ثواب  کے لیے جانور لیا ، وہ جانور جس کو نفلی قربانی  کے لیے متعین کیا تھا وہ وزن کے حساب سے لیا تھا جس کا وزن 48 کلو تھا اس کی آنکھ میں کوئی مسئلہ ہوا جس کی وجہ سے یہ جانور اس کو واپس کرنا پڑا، بیوپاری کا کہنا ہے کہ وہ جانور میں واپس لے لونگا مگر اس کے بدلے میں اُن جانوروں میں سے کوئی بھی لے لو اور اس نے چار پانچ جانور سامنے کردئیے جن کا وزن پہلے والے کے مقابلہ میں کم تھا۔ خریدار کے لیے اب آیا اسی وزن کا جانور یعنی جو 48 کلو تھا بدلہ میں واپس لینا ضروری ہے برابر یا کوئی بھی وزن کا جانور لے کر اس کی نفلی قربانی کرسکتے ہیں؟

(2)۔ اگر کوئی بھی وزن کا جانور لے لیں تو پہلا والا زیادہ قیمت کا تھا اور دوسرا کم قیمت تو فرق قیمت کا صدقہ بھی ضروری ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  صاحب نصاب آدمی پر ایک ہی قربانی واجب ہے  ،چاہے وہ ایک سے زائد جانور خرید لے ۔

صورتِ  مسئولہ میں  نفلی قربانی  کی نیت سے لیے گائے جانور میں عیب پیدا ہو گیا تو اس صورت میں  اس  جانور کو  واپس  کر کے اس کے بدلہ دوسرا جانور لینا ضروری نہیں ہے، اگر متبادل دوسرا جانور لیتا ہے تو اس سے کم وزن یا کم قیمت کا جانور بھی لے سکتا ہے،  اسی طرح  اس جانور کو واپس کر کے اس  رقم کو  اپنے استعمال میں بھی رکھ سکتا ہے  ۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"لو ضحى الغني بشاتين فالزيادة تطوع عند عامة العلماء ... أن التضحية بشاتين تحصل بفعلين منفصلين و إراقة دمين فيقع الواجب إحداهما فقط والزائدة تطوع."

(كتاب الأضحية ،6/ 333، سعيد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144312100379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں