بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کا جانور غلطی سے قبلہ رخ نہیں کیا


سوال

اگر قربانی کے جانور کا رخ غلطی سے کوئی  قبلہ  کی طرف کرکے ذبح کرنا بھول گیا ہوتو اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

جانور  کو  بوقتِ   ذبح  قبلہ  رخ   لٹانا  سنتِ  موٴکدہ   ہے،  قصدًا  شدیدمجبوری کے بغیر قبلہ  کے  علاوہ  کسی  اور  سمت  کی  طرف  رخ  کرکے  ذبح  کرنا  مکروہ  ہے،  شدید مجبوری یا بھول جانے کی صورت میں  مکروہ نہیں   ہے۔

لہٰذا صورتِ  مسئولہ میں بھول کی وجہ سے قربانی بلا کراہت درست ہوئی۔

قال في الدر (مع الرد کتاب الذبائح: ۹/۴۲۷، ):

"و كره ترك التوجه إلی القبلة؛ لمخالفته السنة اهـ".

وفي الرد:

"(قوله: لمخافته السنة) أي: الموٴکدة؛ لأنه توارثه الناس فیکره ترکه بلا عذر، إتقاني اهـ".

وقال في الفتاوی الهندیة (کتاب الذبائح الباب الأول: ۵/۲۸۸ ):

"وإذا ذبحها بغیر توجه القبلة حلت و لکن یکره اهـ".

وقال في بذل المجهود (کتاب الضحایا، باب ما یستحب في الضحایا: ۴/۷۰) في بیان ذبح أضحیته صلی الله علیه وسلم:

”وأخذ الکبش فأضجعه علی الیسار“ و هو الظاهر؛ لأنه أیسر في الذبح اهـ".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200991

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں