بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کا گوشت فروخت کرنا اور خریدنا


سوال

قربانی کا گوشت فروخت کرنا اور خریدنا کیسا هے؟

جواب

اپنی قربانی کا گوشت اگر رقم صدقہ کرنے کی نیت سے بیچا جائے تو جائز ہے اور اس کا خریدنا بھی جائز ہے، قیمت کا صدقہ کرنا لازم ہے۔ البتہ کسی کو ہدیہ یا صدقہ میں ملا ہے تو  اس  کو بیچ کر رقم صدقہ کرنا ضروری نہیں۔

الفتاوى الهندية (5/ 301):

"ولو باعها بالدراهم ليتصدق بها جاز؛ لأنه قربة كالتصدق، كذا في التبيين. وهكذا في الهداية والكافي.

ولو اشترى بلحم الأضحية جرابًا لايجوز، ولو اشترى بلحمها حبوبًا جاز، ولو اشترى بلحمها لحمًا جاز، قالوا: والأصح في هذا أنه يجوز بيع المأكول بالمأكول وغير المأكول بغير المأكول، ولايجوز بيع غير المأكول بالمأكول، ولا بيع المأكول بغير المأكول، هكذا في الظهيرية وفتاوى قاضي خان."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200890

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں