بعض لوگ بقر عید کےدن جانور کو بناتے، سنوارتے ہیں سجاتے ہیں، اس کو نہلاکر گلے میں پھول مالا ڈالتے ہیں اور بعض تو گھنگرو بھی پاؤں میں ڈالتے ہیں ، پھر اس کو گلیوں میں گھماتے ہیں۔ تو کیا یہ عمل ریاکاری اور دکھاوے میں شمار ہوگا؟ اور کیا اس سے قربانی پر کچھ فرق پڑے گا؟
مذکورہ اعمال اگر قربانی کے جانور کی محبت میں اور شعائر اللہ کی تعظیم کے جذبے سے کیے جائیں تو اسے ریا کاری نہیں کہا جائے گا اور نہ ہی اس سے قربانی پر کچھ فرق پڑے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200373
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن