بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانور میں بیٹی کا عقیقہ کرنا


سوال

کیا ہم گائے میں عقیقہ کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟ جیسے بڑا جانور لیا جائے اور اس میں بیٹی کے عقیقہ کا حصہ بھی کرلیا جائے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں قربانی کے جانور میں عقیقہ کی نیت سے حصہ کرنا جائز ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل ... وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد". (کتاب الاضحیۃ، ٦ / ٣٢٦ ط: دار الفكر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَكَذَلِكَ إنْ أَرَادَ بَعْضُهُمْ الْعَقِيقَةَ عَنْ وَلَدٍ وُلِدَ لَهُ مِنْ قَبْلُ، كَذَا ذَكَرَ مُحَمَّدٌ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - فِي نَوَادِرِ الضَّحَايَا". (كتاب الأضحية، لْبَابُ الثَّامِنُ فِيمَا يَتَعَلَّقُ بِالشَّرِكَةِ فِي الضَّحَايَا، ٥ / ٣٠٤، ط: دار الفكر)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200411

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں