کیا ہم گائے میں عقیقہ کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟ جیسے بڑا جانور لیا جائے اور اس میں بیٹی کے عقیقہ کا حصہ بھی کرلیا جائے۔
صورتِ مسئولہ میں قربانی کے جانور میں عقیقہ کی نیت سے حصہ کرنا جائز ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل ... وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد". (کتاب الاضحیۃ، ٦ / ٣٢٦ ط: دار الفكر)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وَكَذَلِكَ إنْ أَرَادَ بَعْضُهُمْ الْعَقِيقَةَ عَنْ وَلَدٍ وُلِدَ لَهُ مِنْ قَبْلُ، كَذَا ذَكَرَ مُحَمَّدٌ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - فِي نَوَادِرِ الضَّحَايَا". (كتاب الأضحية، لْبَابُ الثَّامِنُ فِيمَا يَتَعَلَّقُ بِالشَّرِكَةِ فِي الضَّحَايَا، ٥ / ٣٠٤، ط: دار الفكر)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200411
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن