بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانور میں چار شرکاء کا ایک ایک پایہ لینا


سوال

کیا قربانی میں شریک چار شرکاء کو ثابت  ایک ایک پایہ دے سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بڑے جانور  (گائے، اونٹ وغیرہ)  میں اگر صرف چار ہی شرکاء ہوں تو ہر ایک کا مکمل ایک ایک  پایہ  لینا جائز ہے۔ 

نیز اگر چار سے زائد شرکاء ہوں، تب بھی دیگر شرکاء کی رضامندی سے کسی چار شرکاء  کو مکمل ایک  ایک پایہ دینا جائز ہے، البتہ تقسیم میں برابری کے لیے جن کو مکمل پایہ دیا جارہا ہے، اس کے بدلے میں دیگر شرکاء کو دوسرے حصوں میں  گوشت زیادہ دے دیا جائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 317):

"ويقسم اللحم وزناً لا جزافاً إلا إذا ضم معه الأكارع أو الجلد) صرفاً للجنس لخلاف جنسه.

 (قوله: ويقسم اللحم) انظر هل هذه القسمة متعينة أو لا، حتى لو اشترى لنفسه ولزوجته وأولاده الكبار بدنة ولم يقسموها تجزيهم أو لا، والظاهر أنها لاتشترط؛ لأن المقصود منها الإراقة وقد حصلت".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200345

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں