قربانی میں عقیقہ والا شامل ہوسکتا ہے، اس کی کیا وجہ ہے، جب کہ قربانی واجب ہے؟
قربانی اور عقیقہ، دونوں میں اللہ کا قرب حاصل کرنے کی نیت ہوتی ہے اور جس بڑے جانور میں حصہ داروں کی نیت اللہ کا قرب حاصل کرنا ہو، اس کی قربانی درست ہوجاتی ہے اور ان کی نیتیں معتبر ہوتی ہیں؛ لہذا ایک بڑے جانور (جس میں سات حصے ہوسکتے ہیں) میں قربانی کے الگ حصے ہوں اور عقیقے کے الگ حصے ہوں تو دونوں حصے رکھنے والوں کی قربانی درست ہوگی اور نیتیں معتبر ہوں گی۔
فتاوی شامی میں ہے :
"وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد".
(فتاوی شامی 6/ 326، کتاب الاضحیة، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200360
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن