بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانور کی قیمت ذبح کے بعد حاصل ہونے والے گوشت کے وزن کے حساب سے طے کرنا


سوال

ایک ادارے نے اجتماعی قربانی کے جانوروں کی خریداری کی ترتیب اس طرح رکھی ہے کہ مویشیوں کے تاجر سے چار درجن کے قریب جانور اس ترتیب سے خریدے کہ جانور کے کاٹنے کے بعد اس کے گوشت کا وزن کیا جاۓ گا اور پھر فی کلو کی رقم 700روپے کے حساب سے ادا کی جاۓ گی، ایک ابتدائی رقم اس تاجر کو ادا کردی ہے، مگر  فی جانور کی قیمت کا اعتبار قربانی کے دن گوشت کے وزن کے حساب سے ہی لگایا جاۓ گا، اس ترتیب کی خریداری کرنا قربانی کے فریضے کی ادائیگی کے لیے  کیسا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ طریقے سے جانوروں کی خریداری کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ خریداری کے وقت جانور کی حتمی قیمت کا  طے ہونا ضروری ہے۔ نیز یہ طریقہ نزاع کا سبب بھی بن سکتا ہے،  مثلاً  اگر جانور بھاگ گیا، تو اس کی قیمت کا حساب نہیں لگایا جاسکے گا  یاوزن کرنے میں ہڈی ،دل ،جگر ،پائے وغیرہ کو شا مل کیا جائےگا یا نہیں؟ لہذا خریداری کے وقت ایک قیمت متعین کرکے جانور خریدا جائے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5 / 158):

"و جهالة الثمن تمنع صحة البيع."

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5 / 159):

"لأن المانع من الصحة جهالة الثمن؛ لكونها مفضيةً إلى المنازعة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں