کیا قربانی کے جانور کو بغیر کسی عذر کے بدل سکتے ہیں؟
قربانی کا جانور متعین کرنے کے بعد اسے تبدیل کرنا مناسب نہیں ہے، تاہم اگر صاحب نصاب شخص قربانی کا متعین شدہ جانور تبدیل کرکے دوسرے جانور کی قربانی کرے تو قربانی درست ہوجائے گی، البتہ اگر جانور تبدیل کرنے کے لیے پہلا جانور بیچ دے تو دوسرا جانور پہلے سے کم قیمت والا نہ ہو ، اور اگر دوسرا جانور اس سے کم قیمت والا ہو تو بقیہ اضافی رقم بھی صدقہ کردے۔
اور اگر کوئی شخص صاحبِ نصاب نہ ہو اور وہ کسی مخصوص جانور کی قربانی کی نیت کرلے تو اس پر اسی متعین جانور کی قربانی کرنا واجب ہےاس کو جانور تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) :
"(وفقير) عطف عليه (شراها لها) لوجوبها عليه بذلك حتى يمتنع عليه بيعها (و) تصدق (بقيمتها غني شراها أولا) لتعلقها بذمته بشرائها أولا، فالمراد بالقيمة قيمة شاة تجزي فيها".(ج:6،ص:321)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144210201299
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن