قریشی لفظ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے لیے بولنا چاہیے یا قرشی بغیر "ی"کے؟
واضح رہےکہ لفظِ"قریش""قرش "سےماخوذہےاور"قرش"کا معنی" جمع کرنے کے"ہے، چوں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے جدِ امجد" قصی بن کلاب "نے متفرق قوموں کو مکہ میں جمع کیا تھا، اس وجہ سے قریش کو قریش کہا گیاہےاوراسی لفظ"قرش" کی طرف نسبت کرتےہوئے"قرشی"(بغیریاءکے)اور"قریشی"(یاءکےساتھ)دونوں پڑھاجاتاہے،لہٰذاحضورصلی اللہ علیہ وسلم کےلیےمذکورہ نسبت دونوں طرح (یاء کےبغیراوریاءکےساتھ)بولنادرست ہے۔
کتاب"العین للفراهيدي"میں ہے:
"القَرْشُ: الجمع من هاهنا وهاهنا، يضم بعضه إلى بعض، وسميت قُرَيشٌ لتجمعها إلى مكة حيث غلب عليها قصي بن كلاب، والنسبة إليهم قُرَشِيٌّ وقُرَيْشِيٌّ."
(باب القاف والشين ...، 39/5، ط: دارومكتبة الهلال)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405101572
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن