بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآنی آیات اور احادیثِ مبارکہ لکھی ہوئی کاغذات کو جلانے کا حکم


سوال

میراسوال یہ کہ یہ جن کاغذات پر قرآنی آیات لکھی ہوتی ہیں اور احادیث مبارکہ لکھی ہوتی  ہیں کیا ان کو جلانا جائز ہے یانہیں؟ 

جواب

قرآنی آیات اوراحادیثِ مبارکہ کےمقدس اوراق کومحفوظ کرنےکاطریقہ یہ ہے کہ انہیں کسی کپڑے میں لپیٹ کرمحفوظ مقام پر دفن کردیاجائے، اگر دفنانامشکل ہوتوغیرآبادکنویں یاسمندرمیں ڈال دیاجائے، چونکہ  ان کوجلانا خلافِ ادب ہے،لہٰذا جلانے سے اجتناب کریں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"المصحف إذا صار بحال لا يقرأ فيه يدفن كالمسلم".

(ردالمحتار / ج:1 / ص: 177 ط:سعيد)

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"المصحف ‌إذا ‌صار ‌خلقا وتعذرت القراءة منه لا يحرق بالنار، أشار الشيباني إلى هذا في السير الكبير وبه نأخذ، كذا في الذخيرة".

(كتاب الكراهية، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما كتب فيه شيء من القرآن ، ج: 5 / ص: 323 ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101878

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں