میری والدہ نے رمضان میں کلام پاک پڑھنا شروع کیا، لیکن بیمار ہوجانے کے باعث پورا نہیں کر سکیں تو کیا ان کی طرف سے میں پورا کر سکتا ہوں اور اس کا پڑھنا ان کی طرف ہی منسوب کر سکتا ہوں اور ایسا کرنے سے ان کی طرف سے کلام پاک پورا ہونا مانا جائےگا یا نہیں؟
آپ کلامِ پاک پڑھ کر انہیں ثواب پہنچادیں، اگرچہ آپ کا پڑھنا ان کا پڑھنا شمار نہیں ہوگا، تاہم اس کا مکمل ثواب ان شاء اللہ ان کو مل جائے گا اور آپ کے اجر میں بھی کمی نہیں کی جائے گی۔
نیز اگر آپ کی والدہ کا معمول قرآنِ مجید کی تلاوت کا ہے، اور بیماری کی وجہ سے وہ مکمل نہیں کرپارہیں تو بیماری کے دنوں میں انہیں قرآنِ پاک کی تلاوت کا ثواب ملتا رہے گا، جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے کہ اگر کسی شخص کا نیک کام کا معمول ہو، اور پھر وہ مرض یا سفر کی وجہ سے وہ نیک عمل نہ کرسکے تو اللہ تعالیٰ اسے اس عمل کا اجر مستقل عطا فرماتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن