بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی قسم کھانا


سوال

خاندان میں ایک فساد کو روکنے اور ایک شریف عورت کی عزت بچانے کے  لیے زید نے قرآن شریف پر  ہاتھ رکھ کر جانتے بوجھتے جھوٹی قسم کھائی تو اب کفارہ یا توبہ کس طرح کرے؟

جواب

قرآنِ  کریم پر ہاتھ  رکھ  کر  جھوٹی قسم  کھاناسخت  ترین گناہِ کبیرہ ہے۔حدیث شریف میں جھوٹی قسم کو شرک وغیرہ کے بعدبڑا اورسنگین گناہ کہاگیا ہے اورحلف جب قرآن پر ہاتھ  رکھ  کرہوتو اس گناہ  کی سنگینی از حد بڑھ  جاتی ہے، اس لیے کسی کی عزت بچانے یا خاندانی فسادات روکنے کے لیے بھی اور طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ بہرحال  اب توبہ استغفارکیاجائے، گڑگڑا کر اللہ سے معافی مانگی جائے اورآئندہ کے لیے اس طرح نہ کرنے کا عزم کرلیا جائے۔

نیز اگر کسی نے اس طرح کی جھوٹی قسم کھالی تو  اس طرح کی قسم پر کفارہ تو نہیں ہے، البتہ سچی توبہ واستغفار لازم ہے۔

صحيح البخاري (8/ 137):

"حدثنا فراس، قال: سمعت الشعبي، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الكبائر: الإشراك بالله، وعقوق الوالدين، وقتل النفس، واليمين الغموس."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202506

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں