میں نے موبائل میں قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی قسم کھالی، میں سچ نہیں بول سکتی تھی، اس کا کیا کفارہ ادا کرنا ہو گا ؟
جھوٹی قسم کھا نا بدترین گناہوں میں سے ہےاور قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی قسم کھا ئی ہے تو اس کی سنگینی میں اور اضافہ کر دیا ہے، حدیث شریف میں جھوٹی قسم کو شرک وغیرہ کے بعد بڑا اور سنگین گناہ بتا یا گیا ہے، مذکورہ صورت میں جھوٹی قسم کا کوئی کفارہ نہیں ہے ؛ البتہ سائلہ کو چاہیے کہ اللہ تبارک وتعالی سے خوب تو بہ واستغفار کرے اور آئندہ جھوٹ نہ بولنے کا عزم کرے ان شاء اللہ ، اللہ تبارک وتعالی معاف فرمادیں گےاور آخرت میں اس پر مواخذہ نہیں ہو گا ۔
صحيح البخاري (8/ 137):
حدثنا فراس، قال: سمعت الشعبي، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: الكبائر: الإشراك بالله، وعقوق الوالدين، وقتل النفس، واليمين الغموس.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201528
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن