میں طالب علم ہوں، میرا ایک ساتھی ہے وہ بھی طالب علم ہے، ایک صاحب نے میرے ساتھی سے اپنے والد کے ایصالِ ثواب کے لیے قرآنِ مجید پڑھوایا تھا، ان صاحب نے اس کو قرآن پڑھنے کے پیسے دیے، اس نے منع بھی کیا کہ جائز نہیں ہے، ان صاحب نے زبر دستی دے دیے، اور کہا کہ میں اپنی خوشی سے دے رہا ہوں، اب ان پیسوں کا وہ کیا کرے؟
صورتِ مسئولہ میں اس موقع پر رقم لینا جائز نہ ہوگا، لہذا مذکورہ طالب علم کو چاہیے کہ وہ رقم واپس کردے، اگر وہ واپس نہ لیں تو کسی بھی عنوان سے رقم ان کو دے دی جائے۔ بعد میں کبھی اگر مذکورہ شخص بطورِ تحفہ رقم دے تو پھر لینا درست ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200305
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن