ایک حدیث شریف میں ہے کہ آخر زمانہ میں لوگ قرآن کی آیات کو گانے کے طرز پر پڑھیں گے۔ براہِ کرم حدیث شریف کا حوالہ دیں!
آپ جس روایت سے متعلق دریافت کرنا چاہ رہی ہیں وہ یہ ہے:
المعجم الأوسط (7/ 183):
"عن حصين بن مالك الفزاري قال: سمعت شيخًا و كان قديمًا يكنى بأبي محمد، يحدث عن حذيفة بن اليمان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اقرءوا القرآن بلحون العرب و أصواتها، و إياكم و لحون أهل الكتابين، و أهل الفسق؛ فإنه سيجيء بعدي قوم يرجعون بالقرآن ترجيع الغناء و الرهبانية و النوح، لايجاوز حناجرهم، مفتونة قلوبهم، و قلوب من يعجبهم شأنهم»."
ترجمہ: قرآن مجید کو عربوں کے لہجے اور آواز میں پڑھا کرو (یعنی ترنم پیدا کرنے کے لیے بہت زیادہ تکلف نہ کیا کرو) اور اہلِ کتاب و فساق کی آوازوں اور لہجوں سے اپنے آپ کو بچاؤ ، میرے بعد عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو قرآن کو گانوں، پادریوں، اور رونے والی آوازوں کی طرح پڑھیں گے، قرآن اُن کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا ، ان کے دل فتنے والے ہوں گے، اور ان لوگوں کے دل بھی فتنہ زدہ ہوں گے جنہیں یہ (قاری) اچھے لگتے ہوں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201584
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن