بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن کو گانوں کے طرز پر پڑھنے کی ممانعت والی حدیث


سوال

ایک  حدیث  شریف میں  ہے کہ آخر  زمانہ  میں لوگ  قرآن  کی آیات کو  گانے  کے طرز  پر  پڑھیں  گے۔  براہِ  کرم حدیث شریف کا حوالہ دیں!

جواب

آپ جس روایت سے متعلق دریافت کرنا چاہ رہی ہیں وہ یہ ہے:

المعجم الأوسط (7/ 183):

"عن حصين بن مالك الفزاري قال: سمعت شيخًا و كان قديمًا يكنى بأبي محمد، يحدث عن حذيفة بن اليمان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اقرءوا القرآن بلحون العرب و أصواتها، و إياكم و لحون أهل الكتابين، و أهل الفسق؛ فإنه سيجيء بعدي قوم يرجعون بالقرآن ترجيع الغناء و الرهبانية و النوح، لايجاوز حناجرهم، مفتونة قلوبهم، و قلوب من يعجبهم شأنهم»."

ترجمہ: قرآن مجید کو عربوں کے لہجے  اور آواز میں پڑھا کرو (یعنی ترنم پیدا کرنے کے لیے  بہت زیادہ تکلف نہ کیا کرو) اور  اہلِ  کتاب و فساق  کی آوازوں  اور لہجوں سے اپنے آپ کو بچاؤ ،  میرے بعد  عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو  قرآن کو گانوں، پادریوں،  اور  رونے والی آوازوں کی طرح پڑھیں گے، قرآن اُن کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا ،  ان کے دل فتنے والے ہوں گے،  اور ان لوگوں کے دل بھی فتنہ زدہ ہوں گے جنہیں یہ (قاری)  اچھے لگتے ہوں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں