بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن خوانی کے لیے دعوت کا اہتمام کرنا


سوال

جو لوگ  مدارس کے طلبہ اور اساتذہ کو بلا کر قرآن خوانی کراتے ہیں اور  کھانا بھی کھلاتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟

جواب

فقہاء  نے تصریح کی ہے  کہ  ثواب کے حصول یا ایصالِ ثواب کی غرض سے کی گئی قرآن خوانی کے لیے دعوت کرنا اور صلحاء و قراء کو ختم کے لیے یا سورہٴ انعام یا سورہٴ اِخلاص کی قرأت کے لیے جمع کرنا مکروہ ہے۔  (فتاویٰ بزازیہ)  (آپ کے مسائل اور ان کاحل 4/429، مکتبہ لدھیانوی)

البتہ دوکان، فیکٹری، گھر کے افتتاح کے موقع پر خوشی کے اظہار کے طور پر جو دعوت کی جاتی ہے، اور اس دعوت میں برکت کے حصول کی خاطر قرآن مجید کا ختم کیا جاتا ہے، تو ایسی دعوت شرعًا  ممنوع  نہیں۔

مزید تفصیل کے  لیے دیکھیے:

قرآن خوانی کی شرعی حیثیت

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200872

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں