بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن کریم میں رکوع کی ترتیب


سوال

قرآن کریم میں رکوع کی ترتیب کس نے دی؟

جواب

قرآن کریم میں رکوع کی ترتیب توقیفی نہیں ہے، بلکہ یہ ترتیب بعد کی مقرر کردہ ہے، بعض حضرات کا قول ہے کہ قرآن کریم میں رکوع کی ترتیب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ہوچکی تھی ،لیکن اس بارے میں کوئی روایت نہیں ملی، البتہ مشائخ بخارہ نے قرآن کریم کو پانچ سوچالیس رکوع پر تقسیم کیا ہے اور مصاحف میں اس کی علامتیں لکھ دی ہیں (تاکہ تراویح میں )قرآ ن کا ختم سائیسویں شب میں ہو سکے  ۔(علوم القرآن از مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب)

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"وحكى ‌عن ‌القاضي الإمام عماد الدين - رحمه الله تعالى - أن مشايخ بخارى جعلوا القرآن خمسمائة وأربعين ركوعا وعلموا الختم بها ليقع الختم في الليلة السابعة والعشرين رجاء أن ينالوا فضيلة ليلة القدر إذ الأخبار قد كثرت بأنها ليلة السابع والعشرين من رمضان وفي غير هذه البلدة المصاحف معلمة بالآيات، وإنما سموه ركوعا على تقدير أنها تقرأ في كل ركعة."

(کتاب التراویح ، فصل حق قدر القراءۃ فی صلاۃ التراویح جلد ۲ ص: ۱۴۶ ط: دارالمعرفة)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100964

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں