قرآن مجید میں اختلافی سجدہ کی تعداد کتنی ہے؟
قرآن مجید میں مجموعی اعتبار سے کل پانچ مقام پر سجدہ کے ہونے یا نہ ہونے میں فقہاء رحمھم اللہ کے درمیان اختلاف ہے:
(پہلا)سورۃ الحج کا دوسرا سجدہ ،شوافع کے نزدیک اس سے مراد سجدہ تلاوت ہے،جب کہ احناف اس سے سجدہ صلاۃ مراد لیتےہیں۔
(دوسرا)سورۃ ص کا سجدہ،یہ سجدہ تلاوت احناف کے نزدیک ہے،شوافع کے نزدیک اس سے سجدہ شکر مراد ہے۔
(تیسرا)سورۃ النجم کا سجدہ۔
(چوتھا)سورۃ الانشقاق کا سجدہ۔
(پانچواں)سورۃ العلق کا سجدہ۔
یہ آخری تین سجدے احناف کے نزدیک ہیں ،امام مالک رحمہ اللہ اس کے قائل نہیں ہیں،اس اعتبار سے امام ابو حنیفہ اور امام شافعی رحمھما اللہ کے نزدیک قرآن مجید میں سجدہ تلاوت کی کل تعداد چودہ ہے، جب کہ امام مالک رحمہ اللہ نزدیک صرف گیارہ مقام پر قرآن مجید میں سجدہ تلاوت واجب ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وقد اختلف العلماء في ثلاثة مواضع منها: أحدها، أن في سورة الحج عندنا سجدة واحدة وعند الشافعي سجدتان.......
والثاني أن في سورة (ص) عندنا سجدة التلاوة وعند الشافعي سجدة الشكر..........
والثالث أن في المفصل عندنا ثلاث سجدات، وعند مالك لا سجدة في المفصل.........."
(کتاب الصلاۃ،فصل سجدة التلاوة،ج1،ص193،ط؛دار الکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100038
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن