بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کو کلام کیوں کہتے ہیں؟


سوال

قرآن مجید کو کلام کیوں کہا گیا ہے؟

جواب

قرآنِ مجید کے منجملہ ناموں میں سے ایک نام "کلام اللہ" ہے، قرآنِ مجیدکو" کلام " یا "کلام اللہ" اس وجہ سے کہتے ہیں کیوں کہ یہ اللہ تعالی کا کلام ہے،اور  یہ کلام اللہ تعالی کی صفت ِازلی میں سے ہے۔

"الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ"میں ہے:

"وقد سمى الله تعالى القرآن بخمسة وخمسين اسما: سماه كتابا، ومبينا، وقرآنا، وكريما، وكلاما، ونورا، وهدى، ورحمة، وفرقانا، وشفاء، وموعظة، وذكرا، ومباركا، وعليا، وحكمة. . . "

(قرآن،ج:33،ص؛30،ط:دار الصفوۃ)

"التلویح علی التوضیح "میں ہے:

"لأن القرآن اسم يطلق على الكلام الأزلي وعلى المقروء فهذا تعيين أحد محتمليه، وهو المقروء) فإن القرآن لفظ مشترك يطلق على الكلام الأزلي الذي هو صفة للحق عز وعلا ويطلق أيضا على ما يدل عليه."

(الركن الأول في الكتاب أي القرآن،ج:1،ص:49،ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144407101698

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں