بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قران کریم کے آداب


سوال

جس جگہ سے قرآن مجید پڑھنے کے لئے لیا ہو واپس اس جگہ نہ رکھنا ،  نیز جزدان سے قرآن کریم نکال کر پڑھنا اور دوبارہ اس میں نہ رکھنا شرعاً کیسا ہے؟

جواب

ادب کا تقاضہ ہے کہ قرآن کریم مسجد وغیرہ  میں  جس جگہ سے پڑھنےکے لیے اٹھایا ہو اسی جگہ واپس رکھا جاۓ ، اسی طرح اگر جزدان وغیرہ میں رکھا ہوا تھاتو اسی طرح ادب سے جزدان میں لپیٹ کر اسی جگہ رکھا جاۓ۔لیکن اگر کوئی  شخص قرآن کریم واپس اسی جگہ نہیں رکھتا  تو خلاف ادب ضرور ہے لیکن اگر دوسری جگہ رکھنے کی صورت میں قرآن کریم کی بے ادبی نہیں ہورہی تو گناہ گار نہ ہوگا۔

الاشباہ والنظائر میں ہے:

"‌‌القاعدة السادسة: العادة محكمة

وأصلها قوله عليه الصلاة والسلام {ما رآه المسلمون حسنا فهو عند الله حسن} قال العلائي: لم أجده مرفوعا في شيء من كتب الحديث أصلا، ولا بسند ضعيف بعد طول البحث، وكثرة الكشف والسؤال، وإنما هو من قول عبد الله بن مسعود رضي الله تعالى عنه مرفوعا عليه أخرجه أحمد في مسنده.

واعلم أن اعتبار العادة والعرف يرجع إليه في الفقه في مسائل كثيرة حتى جعلوا ذلك أصلا."

(الفن الأول، القاعدۃ السادسة، صفحه: 79، طبع: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504100940

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں