بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قنوتِ نازلہ میں مقتدی آمین سراً کہے یا جہراً؟


سوال

قنوتِ نازلہ کے وقت مقتدیین کے لیے دعا پر سرًا یا جہرًا آمین کہنے کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

قنوتِ نازلہ میں اگر امام جہرًا دعا پڑھے تو مقتدی سرًا آمین کہیں!

فتاوی دار العلوم دیوبند میں ہے:

’’۔۔۔ بہتر معلوم ہوتا ہے کہ ہاتھ چھوڑے رکھیں اور مقتدی آمین بہ اخفا کہیں‘‘۔ (ج۴ / ص۱۵۳)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 11):

"والذي يظهر لي أن المقتدي يتابع إمامه إلا إذا جهر فيؤمن".

فقط و الله أعلم 


فتوی نمبر : 144109201882

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں