محترم جناب مولانا محمد یوسف لدھیانوی صاحب السلام علیکم ورحمة الله وبرکاتہ !بعد از سلام مسنون ۔ عرصہٴ درازسے آپ کے مسائل پڑھتا آرہا ہوں ابھی کچھ دنوں سے ایک مسئلے نے پریشان کررکھاہے، مقامی علماء کرام صاحبان سے کافی پوچھ گچھ کی ہے لیکن کسی نے بھی ایسا جواب نہیں دیا ہے جس سے تسلی ہوتی ۔ اس لئے آپ کو خط لکھ رہا ہوں، آپ سے گذارش ہے کہ تسلی بخش جواب عنایت فرمادیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک صاحب نے جو الحمد للہ ایک اچھا مسلمان ہے اور ان کا اور میرا یہ یقین ہے۔ کہ خدا پاک کی ذات ہرچیز پر قادر ہے، ان صاحب نے منطق کی کسی کتاب میں سے یہ سوال دیکھا ہے کہ کیا خدا پاک ایک ایسا پتھر بنا سکتاہے جسے وہ خود نہ اُٹھا سکتا ہو؟ تفصیلاً جواب ارسال کردیں تاکہ ہماری تسلی ہوجائے اور آئندہ اس طرح کا کوئی سوال دل و دماغ میں نہ سمانے پائے۔
حق تعالیٰ شانہ، بلا شبہ قادر مطلق ہے، اور ہرچیز پر قادرہے۔ مگر سوال میں یہ منطقی مغالطہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو پہلے ہی سے عاجز فرض کرکے سوال کیا گیا ہے۔ کیونکہ کسی پتھر کو نہ اُٹھا سکنا عجز ہے۔ اور اللہ تعالیٰ عجز سے پاک ہے۔ پس جب ایسے پتھر کا وجود ہی ناممکن ہے تو اس کی تخلیق کا سوال ہی غلط ہے…قدرت الہٰیہ ممکنات سے متعلق ہوتی ہے۔ محالات سے متعلق نہیں ہوتی۔
فتوی نمبر : 143101200010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن