بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قرنطینہ سینٹر کے لیے جمع شدہ چندہ مدرسہ یا مسجد میں لگانا


سوال

قرنطینہ سینٹر کے مریضوں کے  لیے جو تعاونی  پیسے موصول ہوئے ہیں، ابھی سینٹر  کی ضرورت نہیں رہی تو  ان  پیسوں کو  مسجد  یا مدرسہ  کے فنڈ  میں  لگانا جائز  ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ قرنطینہ سینٹر کے  لیے جن افراد نے تعاون کیا تھا، ان کی اجازت کے بغیر مذکورہ رقم کسی مسجد ، مدرسہ یا کسی اور فلاحی یا رفاہی کام میں صرف کرنے کی اجازت نہیں، تعاون کرنے والے افراد سے اجازت لے کر پھر مذکورہ رقم مسجد یا مدرسہ کے فنڈ میں دینا جائز ہوگا۔

غمز عيون البصائر في شرح الأشباه والنظائر میں ہے:

" شرط الواقف يجب اتباعه لقولهم: شرط الواقف كنص الشارع أي في وجوب العمل به".

( كتاب الوقف، ٢ / ٢٨٨، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201117

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں