بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گاؤں دیہات اور شہر میں گھومنے والے جانور جن کا کوئی مالک نہیں ہوتا ان کی قربانی کا کیا حکم ہے؟


سوال

گاؤں دیہات اور شہر میں گھومنے والے جانور جن کا کوئی مالک نہیں ہوتا ان کی قربانی کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ قربانی کرنا ایک عبادت مالی ہے ،جس کی ادائیگی اپنی طرف سے کرنے کی صورت میں اس مال کا مالک ہونا ضروری ہے ؛لہذا صورت مسئولہ میں مذکورہ جانورں کے قربانی کرنا جائز نہیں ؛کیونکہ قربانی کرنے والانہ  اس جانور کا مالک ہے اور نہ ہی کسی نے اس کو مالک بنایا ہے ۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولا يجوز ‌التصرف في ملك الغير بغير إذنه."

(کتاب النکاح،فصل بيان شرائط الجواز والنفاذ،ج:2،ص:233،ط:دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں