ہمارے قومی ترانے کے آخر میں جو کلمات ہے "سایہ خدائے ذوالجلال" . تو کیا یہ کلمات کفریہ ہے؟ وضاحت کرکے رہنمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں قومی ترانہ کے الفاظ " سایہ خدائے ذوالجلال" سے مقصد اللہ تعالیٰ کی عظمت وحفاظت کے سایہ میں رہنے کی دعاہے، اور مطلب یہ ہے کہ یہ پرچم اللہ صاحبِ جلال وعظمت کا سایہ رحمت بن کر ہماری حفاظت کے لئے لہراتا رہے،لہذا یہ جملہ شرکیہ نہیں ہے۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:
"(وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (سبعة) : أي: أشخاص، ولا مفهوم له، إذ ورد ما يدل على الزيادة (يظلهم الله) : أي: يدخلهم (في ظله) أي: رحمته (يوم لا ظل) " أي: لا قدرة ولا رحمة (إلا ظله) قال ابن الملك في شرح السنة: أي يدخلهم في حراسته ورعايته".
(کتاب الصلوۃ، باب المساجد ومواضع الصلاة، ج:2، ص:593، ط:دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101729
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن