بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قیامت سے پہلے مکہ مکرمہ کا سرسبز ہونا


سوال

مکہ مکرمہ کے پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں گھاس نکلنا کیا قیامت کی نشانی ہے ؟ کیا اس طرح کی کوئی حدیث موجود ہے کہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ مکہ مکرمہ کے علاقوں میں قرب قیامت کے نزدیک گھاس اور ہریالی نکل آئے گی ؟ براہ مہربانی وضاحت فرما دیں ۔

جواب

مسلم شریف کی روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ اس وقت تک قیامت قائم نہ ہوگی جب تک مال کی کثرت نہ ہو اور وہ بہنے نہ لگ جائے  یہاں تک کہ آدمی اپنے مال کی زکوۃ لے کر نکلے گا تو اس سے کوئی زکوۃ قبول کرنے والا نہ ہوگا اور عرب سر زمین چراگاہوں اور نہروں میں بدل جائے گی۔ (مظاہر حق ج نمبر ۵، ص نمبر ۲۵،مکتبۃ العلم)۔

مکہ مکرمہ بھی عرب سر زمین کا حصہ ہے لہذا یہ حدیث قیامت سے قبل مکہ مکرمہ کے  سر سبز ہونے کی بھی خبر دیتی ہے،یعنی قیامت سے پہلے عرب کی زمین میں معاشی اور زرعی انقلاب آئے گا۔

مرقاۃ المفاتیح  میں ہے:

"وعنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «لا تقوم الساعة حتى يكثر المال ويفيض، حتى يخرج الرجل زكاة ماله، فلا يجد أحدا يقبلها منه، وحتى تعود أرض العرب مروجا وأنهارا ". رواه مسلم."

(کتاب الفتن، باب  اشراط الساعۃ، ج نمبر ۸، ص نمبر  ۳۴۳۰، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101061

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں