بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسطوں پر موبائل خریدنے کے بعد قسطوں کی ادائیگی سے پہلے موبائل بیچنا


سوال

میں نے موبائل قسطوں پر لیا ہے،  ابھی تک میں نے مکمل قسطیں ادا نہیں کی ہیں،  اور مجھے کچھ پیسوں کی ضرورت پڑ گئی،  جس کی وجہ سے میں موبائل سیل کر رہا ہوں،  کیا یہ موبائل میں سیل کر سکتا ہوں؟   خاص طور پر اس بندے کو سیل کر سکتا ہوں جس سے میں نے قسطوں پر لیا ہے ؟ اسی بندے کو کیش پر واپس  دے دیتا ہوں پھر  اس کو قسطیں ادا کرتا رہوں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل قسطوں پر موبائل   لے کر قبضہ کرنے  کے بعد مکمل قسطيں ادا کرنے سے پہلے اس کو آگے فروخت کرنا چاہتاہے، تو اس کی جائز صورت یہ ہے کہ موبائل جس سے خریدا ہے، اس کے علاوہ کسی اور آدمی کو فروخت کرے، جب تک پوری قیمت ادا نہیں کرے گا، تب تک جس سے خریدا ہے اس کو فروخت نہیں کرسکتا۔

مسند أحمد میں ہے:

"عن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود،، عن أبيه، قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صفقتين في صفقة واحدة".

(مسند الامام احمد، رقم الحديث:3783، 30/4، القاهرة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404101162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں