بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ میں زکوٰۃ کا حکم


سوال

میرا ایک پلاٹ اسلام آباد میں ہے جو کہ قسطوں پر لیا،  لیکن ملکیت نہیں ملی ابھی تک، اور ایک پلاٹ گوجرانوالہ میں ہے، وہ بھی قسطوں پر ہے، ادھر بھی ملکیت نہیں ملی، لیکن گوجرانوالہ میں رہائش بنانے کا ارادہ ہے، لیکن یقین نہیں کہ ادھر بنانا ہے یا بیچ کر لاہور بنانا ہے، اور ابھی  میں کرایہ کے مکان میں رہتا ہوں، اب آپ یہ بتا دیں کہ زکوۃ  مجھے دینی ہو گی یا نہیں؟  اگر دینی ہے تو براہ کرم تفصیل بھی بتا دیں ادائیگی زکوۃ  کی؟

جواب

قسطوں پر جو پلاٹ خریدا  جائے ، خریدنے والا اس پلاٹ کا مالک بن جاتا ہے ، چاہے قبضہ ملا ہو یا نہ ملا ہو اور  چاہے قسطیں باقی ہوں یا نہ ہوں، لہذا اگر  مذکورہ پلاٹ  (اسلام آباد والاپلاٹ) تجارت  (بیچ کر نفع کمانے) کی نیت سے قسطوں  پر لیا ہے تو  اس پر زکات واجب ہوگی، یعنی  اس کی موجودہ قیمتِ فروخت کا  ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا لازم  ہوگا، البتہ واجب الادا  اقساط میں سے جن قسطوں کی ادائیگی زکات کے رواں سال میں واجب ہوگئی تھی،  وہ کل رقم سے منہا کرنے کے بعد بقیہ رقم کی زکات ادا کی  جائے گی۔

 اور جو پلاٹ تجارت کی نیت سے نہیں خریدا یا اس میں کی نیت میں شک ہے،  جیساکہ گوجرانوالہ کے پلاٹ میں آپ کی نیت ہے تو اس پر زکات واجب نہیں   ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201332

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں