بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورِ فاروقی میں بوجہ زنا اپنے آقا کو قتل کرنے والے غلام کے قصہ کی تحقیق


سوال

حضرت عمر کے زمانے میں ایک غلام نے اپنے مالک کو قتل کرديا ، معاملہ حضرت عمر کے پاس گیا، حضرت عمر نے لڑکے سے قتل کی وجہ پوچھی، لڑکے نے کہا اس نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے، حضرت عمر کے پاس یہ اس قسم کا پہلا مقدمہ تھا ،حضرت عمر نے کیس حضرت علی کے پاس بھیجا، حضرت علی نے بات سن کر فرمایا: آپ میرے پاس تیسرے دن آنا، آپ کا فیصلہ کرو گا، تیسرا دن آیا، حضرت علی نے فرمایا: اس کی قبر کھو دو ، قبر کھودی گئی اس مالک کی قبر میں اس کی میت نہ تھی، حضرت علی نے فرمایا :یہ لڑکا سچا ہے ،کیونکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جو مرد، مرد کے ساتھ بدفعلی کرتا ہے،اللہ اس کو تیسرے دن قبر سے اٹھا کر قوم لوط میں ڈال دیتا ہے۔

کیا یہ واقعہ درست ہے؟ 

جواب

اہل سنت کے ہاں ایسے کسی واقعہ کی اصل نہیں ملتی ، یہ ایک من گھڑت قصہ معلو م ہوتا ہے ، جو   روافض  کی بعض  کتابوں میں  تفصیل کے ساتھ نقل ہوا ہے ، لہذا اسے بیان کرنے احتراز کرنا چاہیے۔ 

  کتب شیعہ سے قصہ مذکورہ کا حوالہ: 

(۱) مناقب آل ابی طالب لابن شهر اشوب المازندرانى (المتوفى: 588ه‍) (۳/ 290)، ط/ المطبعة الحيدرية في النجف.

(2) بحار الأنوار للمجلسي (المتوفى: 1111ه) (31/ 429)، ط/دار التعارف للمطبوعات. 

فقط والله أعلم 



فتوی نمبر : 144409100749

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں