سوره النازعات كى آیت "فاذاهم بالساهرة" كى جگہ "بالساحرہ" پڑھنے سے کیا نماز فاسد ہوگی؟
الفاظ کے تلفظ کی مطلق کمی یا معنی کی مطلق تبدیلی سے نماز فاسد نہیں ہوتی، اگر قرآن کی تلاوت میں اس طرح کی غلطی ہوجائے کہ معنی میں تغیر فاحش ہوجائے، یعنی: ایسے معنی پیدا ہوجائیں، جن کا اعتقاد کفر ہوتا ہے اور غلط پڑھی گئی آیت یا جملے اور صحیح الفاظ کے درمیان وقفِ تام بھی نہ ہو (کہ مضمون کے انقطاع کی وجہ سے نماز کے فساد سے بچاجاسکے) اور نماز میں اس غلطی کی اصلاح بھی نہ کی جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔
مذکورہ صورت میں چوں کہ "فاذا هم بالساحره" پڑھنے پر کفر کا اعتقاد لازم نہیں آتا؛ اس لیے نماز فاسد نہ ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن