بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قیامت کے دن رسول اللہ ﷺ کس جگہ پر حوض کوثر سے پانی پلائیں گے؟


سوال

 جب قیامت کے دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم   حوض  کوثر سے پانی  پلائیں گے تو وہ کس جگہ پر ہوگا؟ مقام محمود میں ہوگا یا کسی اور جگہ؟

جواب

جمہور  علماءِ امت،  صحابہ کرام اور تابعین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین  اس بات پر متفق ہیں  کہ" مقام محمود" سے مراد کوئی خاص جگہ نہیں، بلکہ مراد رسول اللہ ﷺ کی شفاعت کبری ہے، تاہم  اسے "مقامِ محمود" اس لیے کہا گیا اس موقع پر رسول اللہ ﷺ سجدے میں جاکر اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایسی حمد و ثناء کریں گے جو نہ آج تک کسی نے کی اور نہ کرسکے گا، بلکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ مجھے بھی نہیں معلوم کہ اس وقت کن کلمات سے حمد کروں گا، اللہ تعالیٰ ہی وہ کلمات اس وقت اِلقا فرمائیں گے، لہٰذا جب آپ ﷺ کی شفاعت سے حساب شروع ہوجائے گا تو پوری دنیا آپ ﷺ کی تعریف و تشکر کے جذبے سے سرشار ہوجائے گی، عربی میں "حمد" کے مفہوم میں شکر بھی داخل ہے۔

اور  حوض کوثر سے پانی پلانے کا جو مرحلہ ہے وہ حساب وکتاب کے بعد حوض کوثر پر ہی ہوگا، جیسے سنن ترمذی کی ایک حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے،حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضورﷺ سے عرض کیا کہ:قیامت کے روز آپ میری سفارش فرمایئےگا، آپ نے فرمایا:"کہ میں تمہارا یہ کام کروں گا"میں نے عرض کیا:تو(قیامت کے روز)میں آپ کوکہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا:"سب سے پہلے تمہیں میری تلاش ہو، تو صراط پر مجھے دیکھنا"، میں نے عرض کیا:اگر میں آپ کو صراط پر نہ پاسکوں، توپھر کہاں تلاش کروں؟آپ نے فرمایا:"تو مجھے میزان کے پاس تلاش کرنا"، میں نے عرض کیا: اور اگر میں میزان کے پاس بھی آپ کو نہ پاسکوں، تو پھر کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا:"تو پھر مجھے حوض کے پاس دیکھنا؛ کیوں کہ میں اس وقت ان تین مقامات سے دور کہیں نہ جاؤں گا۔"(معارف الحدیث)

لہذا مقام محمود کسی جگہ کا نام نہیں، بلکہ اس سے مراد شفاعت کبری ہے جو کہ رسول ﷺ کو قیامت کے دن حاصل ہوگی، اور حوض کوثر  ایک نہایت حسین وجمیل تالاب کانام ہے جو کہ میدان محشر  ہی  میں  ہوگا، اہلِ  ایمان جنت میں جانے سے  پہلے اس حوض پر رسولﷺ کے دستِ کرم سے نوش کریں گے، البتہ تحقیق یہ ہے کہ حوض کوثر کا اصل مرکزی چشمہ جنت کے اندر ہے اور اس تالاب  میں جو پانی ہوگا وہ جنت ہی کے اس چشمہ سے نہروں کے ذریعہ آئے گا۔

تفسیر زاد المسیر میں ہے:

"قوله تعالى: عسى أن يبعثك ربك ‌مقاما ‌محمودا «عسى» من الله واجبه، ومعنى «يبعثك» يقيمك ‌مقاما ‌محمودا وهو الذي يحمده لأجله جميع أهل الموقف. وفيه قولان:

أحدهما: أنه الشفاعة للناس يوم القيامة، قاله ابن مسعود، وحذيفة بن اليمان، وابن عمر، وسلمان الفارسي، وجابر بن عبد الله، والحسن، وهي رواية ابن أبي نجيح عن مجاهد."

(ج:3، ص:47، ط:دار الکتاب العربی)

عمدۃ القاری میں ہے:

"‌قوله: (‌مقاما ‌محمودا) هو مقام الشفاعة العظمى التي اختصت به لا شريك له في ذلك، وهو إراحة أهل الموقف من أهواله بالقضاء بينهم والفراغ من حسابهم. قوله: (أهل الجمع) أي: أهل المحشر، وهو يوم مجموع فيه جميع الناس من الأولين والآخرين."

(کتاب الزکوٰة، ج:9، ص:58، ط:دار الفکر)

سنن الترمذی میں ہے:

"عن النضر بن أنس بن مالك، عن ‌أبيه قال: «سألت النبي صلى الله عليه وسلم أن يشفع لي يوم القيامة، فقال: أنا فاعل قال: قلت: يا رسول الله فأين أطلبك؟ قال: اطلبني أول ما تطلبني على الصراط» قال: قلت: فإن لم ألقك على الصراط، قال: فاطلبني عند الميزان قلت: فإن لم ألقك عند الميزان، قال: ‌فاطلبني ‌عند ‌الحوض، فإني لا أخطئ هذه الثلاث المواطن،هذا حديث حسن غريب، لا نعرفه إلا من هذا الوجه."

(أبواب صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم،ج:4، ص:228،ط:دار الغرب الاسلامي)

فتاوی حقانیہ میں ہے:

"جمہور  علماءِ امت،  صحابہ کرام اور تابعین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین   سے   "مقام محمود  "  کی تفسیر یوں  منقول  ہے  کہ اس سے مراد  حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کی   شفاعتِ کبریٰ ہے، یہ   بلند مرتبہ  کسی بھی دوسرے نبی  اور رسول  علیہ السلام کو حاصل نہ ہوگا،  بعض روایات بھی اس قول  کی تائید کرتی  ہیں۔" 

(کتاب العلم،ج:1، ص:161، ط:جامعہ دار العلوم حقانیہ)

معارف الحدیث میں ہے:

"اور تحقیق یہ ہے کہ کوثر کا اصل مرکزی چشمہ جنت کے اندر ہے اور جنت کے طول وعرض میں اس کی شاخیں نہروں کی شکل میں ہر طرف جاری ہیں، اور جس کو حوضِ کوثر کہاجاتاہے وہ سینکڑوں میل کے طول وعرض میں ایک نہایت حسین وجمیل تالاب ہے جو جنت سے باہر ہے لیکن اس کاتعلق اسی جنت کے اندر کے چشمہ سے ہے، گویا اس میں جو پانی ہوگا وہ جنت ہی کے اس چشمہ سے نہروں کے ذریعہ آئے گا۔"

(کتاب الایمان، ج:1، ص:146، ط:دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں