بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قیدیوں اور قریبی رشتہ داروں کو زکوۃ دینا


سوال

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ محترم مفتی صاحب ۱۔ کیا زکوۃ قیدیوں کو دی جاسکتی ہے؟ ۲۔ کیا زکوۃ قتل اور دیگر بڑے جرائم میں ملوث قیدیوں کو دے سکتے ہیں؟ ۳۔ کیا بہن، بھائی، پھوپھی کو زکوۃ دسکتے ہیں؟ اللہ آپ حضرات کو اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھیں آمین

جواب

1- قیدی اگر زکوۃ کے مستحق ہوں اور ان کو مالک بنانا ممکن ہو تو ان کو زکوۃ دینا جائز ھے۔ 2 - مستحق زکوۃ ھوں تو دے سکتے ھیں۔ 3 - مستحق زکوۃ ھوں نہ صرف یہ کہ ان رشتہ داروں کو زکوۃ دینا جائز ھے بلکہ ان کو دینے میں دہرا اجر ھے، ایک زکوۃ کا دوسرا صلہ رحمی کا۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143409200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں