بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قضاء فرضی و نوفل وقتی میں ترجیح کا حکم


سوال

مفتی صاحب میرا سوال یہ ہے کہ کسی بندہ کے ذمے قضاء نمازیں باقی ہوں توکیا اسے نوافل زیادہ نہیں پڑھنی چاہئے؟اورکیا یہ بندہ سنتوں کی جگہ فرض کی قضاء کرسکتا ہے یا پہلے وقتی نمازکی سنتیں ادا کرے پھراس کی قضاء ؟

جواب

جی ہاں ایسے شخص کو نوافل کے بجائے قضاء نمازوں کی ادائیگی پہلے کرنی چاہئے ، اسی طرح وقتی نماز میں بھی نیت غیر موکدہ کے بجائے قضاء نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں