مفتی صاحب میرا سوال یہ ہے کہ کسی بندہ کے ذمے قضاء نمازیں باقی ہوں توکیا اسے نوافل زیادہ نہیں پڑھنی چاہئے؟اورکیا یہ بندہ سنتوں کی جگہ فرض کی قضاء کرسکتا ہے یا پہلے وقتی نمازکی سنتیں ادا کرے پھراس کی قضاء ؟
جی ہاں ایسے شخص کو نوافل کے بجائے قضاء نمازوں کی ادائیگی پہلے کرنی چاہئے ، اسی طرح وقتی نماز میں بھی نیت غیر موکدہ کے بجائے قضاء نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200515
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن