بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قضا نمازیں بیٹھ کر ادا کرنا


سوال

کیا قضائے عمری کی نمازیں  بیٹھے ہوئے پڑھ کر ادا ہو جائیں  گی، اگر چہ انسان کھڑے ہونے کی طاقت رکھتا ہو؟

جواب

قضا نماز ادا کرنے کا وہی طریقہ اور شرائط  ہیں جو  فرض نماز ادا کرنے کے لیے  ہیں، لہذا صحت مند اور  تندرست آدمی  کے لیے بیٹھ کر قضا نمازیں پڑھنے سے نماز ادا نہیں ہوگی، اس لیے کہ صحت مند آدمی کے لیے نماز میں قیام کرنا فرض ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 76)

"صلى في مرضه بالتيمم والإيماء ما فاته في صحته صح و لايعيد لو صح.

(قوله: صح) لأنه مخاطب بقضائها في ذلك الوقت فيلزمه قضاؤها على قدر وسعه؛ أما إذا لم يكن عذر فإنه يلزمه قضاء الفائتة على الصفة التي فاتت عليها، و لذا يقضي المسافر فائتة الحضر الرباعية أربعًا، و يقضي المقيم فائتة السفر ركعتين؛ لأن القضاء يحكي الأداء إلا لضرورة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں