بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کی قضا نماز میں پہلے سنتیں ہیں یا فرض؟


سوال

ایک شخص فجر کی نماز وقت کے بعد پڑھے تو اسے پہلے سنت پڑھنا چاہیے یا فرض؟

جواب

 واضح رہے کہ عام سنتوں کی قضا نہیں ،البتہ  صرف فجر کی سنتوں کی قضا  ہے جب وہ دورکعت  فرض سمیت رہ جائےاور اس  کو زوال سے پہلے اداکیاجائے،لہذا جس طرح  وقت کےاندرپہلے سنتیں ہیں پھر فرض، اسی طرح  قضا میں بھی سنتیں پہلے ہوگی اور فرض اس کے بعد اداکی جائےگی ۔ ملحوظ رہے کہ اگر کسی کی صرف فجر کی سنتیں رہ جائیں  اور وہ فرض نماز پڑھ لے تو اسے چاہیے کہ اشراق کا وقت ہوجانے  کے بعد اسی دن زوال سے پہلے پہلے فجر کی 

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولايقضيها إلا بطريق التبعية ل) قضاء (فرضها قبل الزوال لا بعده في الأصح)؛ لورود الخبر بقضائها في الوقت المهمل".

(باب ادراک الفریضة، 57/2، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409100006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں